متفرقات

ایک شخص کا کتا مرگیا

ایک شخص کا کتا مرگیا۔اس نے کتے کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفنا دیا۔ لوگ سخت ناراض ہوئے۔قاضی کو شکایت کی۔قاضی نے کتے والے کو بلا کر اس کے کت پنے پر ڈانٹا۔ملزم نے عذر پیش کیا کہ کتے نے خود وصیت کی تھی میں محبت سے مجبور ہوں ۔مجبور کا عذر قبول کیا جاتا […]

ایک شخص کا کتا مرگیا Read More »

عید قریب آرہی ہے

عید قریب آرہی ہے اور اس کے ساتھ ہی کچھ چہروں کی کچھ باتوں کی یادیں بھی … جیسے میری پیاری بھتیجی حفصہ جس کی آخری گفتگو ہمیشہ میرے کانوں میں گونجتی رہے گی ۔ جدا ہوجانے والے سب پیاروں کے نام جن آواز سننے کو ہمارا جی مچلتا ہے ۔جن ہنسی سننے کو کان

عید قریب آرہی ہے Read More »

شیطان کا خطاب

رمضان المبارک ختم ہوا تو شیطان نے سالانہ کنونشن طلب کیا۔شتونگڑوں کے بعد شیطان کا خطاب تھا ۔اسٹیج سیکرٹری نے اعلان کیا زبدۃ الخباءث اخبث النجاءس اضل الخلاءق امام الضالین و المضلین فانہ کان للانسان عدو مبین ملک الاشرار مرشد الظلمات ملقب بالخناس الذی یوسوس فی صدور الناس اللعین الملعون النحوس الزنیم یعنی ابلیس الذلیل

شیطان کا خطاب Read More »

یہ قرآن کریم واقعی عجیب نہیں ہے ؟

یہ قرآن کریم واقعی عجیب نہیں ہے ؟ موت و حیات کا راز یہ فاش کرتا ہے آسمانوں کی خبریں یہ دیتا ہے کہکشاوں پر اس کی نظر ہے انسان کی پیدائش سے لے کر اس کی موت تک کی داستان اس نے قلم بند کررکھی ہے تہذیب کی پرتیں یہ کھولتا ہے فرد اور

یہ قرآن کریم واقعی عجیب نہیں ہے ؟ Read More »

کاروبار کیا اور دولت کا تاج محل بنا ڈالا

کاروبار کیا اور دولت کا تاج محل بنا ڈالا بزنس شہروں شہروں نہیں ملکوں ملکوں پھیل گیا۔ اس کے لفظوں نے سوچوں پر سحر طاری کردیا۔لوگ اس کی تحریر کے نشے میں مبتلا ہوگئے۔اداکاری کی اور کمال فن سے لوگوں کے دلوں کو مسخر کرلیا ۔گلوکاری کی اور سماعتیں اس کی اسیر ہوگئیں۔ کھلاڑی بنا

کاروبار کیا اور دولت کا تاج محل بنا ڈالا Read More »

مجرم اور معلم

مجرم اور معلم :رشید احمد منیب وہ ایک جرائم پیشہ گروہ کا کارندہ تھا ۔اس کا گروپ گینگ وار میں ملوث تھا ۔ اس نوجوان کی گہری سیاہ لیکن اداس آنکھوں میں کسی اجڑے ہوئے مندر جیسی ویرانی کا ڈیرہ تھا ۔یہ ویرانی ان بہت سے نوجوانوں کی آنکھوں میں موجود ہوتی ہے جو کوئی

مجرم اور معلم Read More »

سنو یہ عید کا دن ہے

سنو یہ عید کا دن ہے کسی کی دید کا دن ہے نجانے تم کہاں گم ہو سو یادوں میں بسے تم ہو ہمیں اپنا پتہ دیتے جو رستہ ہے دکھادیتے کسی کا اعتبار آتا ذرا دل کو قرار آتا نجانے کیوں خفا ہوکر گئے تم یوں جدا ہوکر ابھی تو بات ادھوری تھی جو

سنو یہ عید کا دن ہے Read More »